| میں حوضِ کوثر پہ اُن کو ڈھونڈتا نا رہوں |
| میں اُن کو پہچان لوں، وہ مجھ کو پہچان لیں |
| بے نور آنکھیں ہیں یہ، پر نور آنکھیں ہیں وہ |
| وہ اِن کو پہچان لیں، یہ اُن کو پہچان لیں |
| میرے بھی کپڑے ہوں میلے، دھول سے سر بھرا |
| میں کتنی مشکل سے پہنچا ہوں یہاں اِس جگہ |
| میں خوش نصیبوں میں ہوں میں ان پرندوں میں ہوں |
| ہے شہد سے میٹھا گورا دودھ سے پانی جو |
| مجھ کو پلاتے رہیں وہ اور میں پیتا رہوں |
| میں اُن کو پہچان لوں وہ مجھ کو پہچان لیں |
معلومات