*آمؑـــــنہ! آپ کے لاڈلــے پر فدا*
*آسمانوں زمینوں کا مالک ہوا*
*اپنی پہچان کروانے کے واسطے*
*رب نے بیٹا ترا منتخب ہے کیا*
*نصرتِ مصطفیٰؑ تھی ضروری بہت*
*اس لئے تو ہوئے خلق مشکلکشا*
*عشق کی دیکھیئے تو یہ ہے انتہا*
*ان کو اولاد میں کی ہے زہراؑ عطا*
*میری دنیا کو بھر دے گا یہ نور سے*
*رب کو ہے مصطفیٰؑ پر بھروسہ بڑا*
*ہم فقیروں پہ کر دے نگاہِ کرم*
*ہم بھی چوٗمیں وہ چوکھٹ، وہ روضہ ترا*
*وردِ لب ہیں دعائیں یہ صبح و مسا*
*میرے مالک مجھے اپنے در پر بُلا*
*اپنے جذبوں کو لفظوں کی دے کر زباں*
*لائی عُظمؔیٰ ہے تحفہ یہ اک نعت کا*

140