گلشن میں یہی ہر بار ہوا
کانٹوں سے کسی کو نہ پیار ہوا
قسمت ہے اپنی اپنی اے دوست
کوئی گل تو کوئی خار ہوا
دستور محبت کا ہے یہی
کوئی ڈوبا تو کوئی پار ہوا
کیوں اکثر یہ لگتا ہے مجھے
جیون کا سفر بیکار ہوا
کرتے رہے جسکا گلا تجھ سے
میں بھی تو وہی اے یار ہوا

0
42