اگر وہ اِس کو نصیب سمجھے
تو پھر مجھے وہ قریب سمجھے
اسے اجازت ہے جانِ جاناں
امیر سمجھے غریب سمجھے
مگر محبت زرا سی کر کے
مجھے وہ اپنا رقیب سمجھے
خیال میرا زرا جدا تھا
مگر وہ مجھ کو عجیب سمجھے
میں اس کی رگ رگ کو جانتا ہوں
مجھے وہ عاشق طبیب سمجھے

0
44