تخلیقِ حق میں آتی یہ کائنات ہے
ثانی نہ رکھے مولا آسان بات ہے
بے مثل اک بنایا مولا نے دلربا
محبوب حق دہر میں بس ایک ذات ہے
کونین کو خدا نے طُرفہ سجا دیا
یہ اس لئے کہ ہستی دلبر کو دات ہے
محور سدا کرم کی ذاتِ رحیم یہ
سب عالمیں میں رحمت اُن کی صفات ہے
نُورِ نبی دہر کو فیضِ گراں ملا
اِس نُور سے جو پیدا جُملہ حیات ہے
اخلاق کو مکمل سرکار نے کیا
فوقِ شرف پہ ارفع جن کی حیات ہے
محمود یہ گواہی دیتا ہے ہر وجود
کتنی کریم ہم پر محبوب ذات ہے

0
18