یہ ہی زندگی کی تھی جستجو
میں مرا پڑا ہوں لہو لہو
کہ کوئی پلٹتا نہیں یہاں
جو گیا وہ لے گیا آرزو
مجھے ان اندھیروں کا بخشو لطف
میں نے رات سے کی یہ گفتگو
بھلا غم بھی یہ کہیں جائیں گے
مرے آس پاس یہ چار سو
مرا دل ہے رویا اُسی طرح
دکھی جو یوں تم مجھے رو برو
جہاں سے یہ راہیں جدا ہوئی
میں وہیں کھڑا ہوا ہو بہو

0
94