امید کی آخری شمع بجھا دی
اس نے مری تصویر جلا دی
غیر کا اس نے ہاتھ پکڑ کر
مجھ کو مری اوقات بتا دی
مجھ پر پھر الزام لگا کر
اس نے مری اوقات گھٹا دی
میری وفاؤں کے بدلے میں
مجھ کو اس نے صرف جفا دی
آگ لگی تھی روح میں میری
اس نے ہلکی ہلکی ہوا دی

0
34