تمہارا خال بھی کیا کیا کمال کرتا ہے
شبابِ حسن سے مجھکو حلال کرتا ہے
مجھے دکھا کے وہ جلوے اپنی قدرت کے
وہ اپنے حسن پہ کتنے سوال کرتا ہے
سیاہ رات میں ڈھل کر وہ جگنو بنتا ہے
نظر میں رہتا ہے دل میں دھمال کرتا ہے
جو جگنو بن کے چمکتا ہے زندگی میں مری
جو مل کے گال سے تجھ کو گلال کرتا ہے
وہ راہ تکتا ہے میری مجھے بلاتا ہے
نا دیکھوں اس کو تو کتنا ملال کرتا ہے
وہ اپنے ابرو کو دیتا ہے خم زرا ایسے
کہ چاند قدموں میں خود کو خیال کرتا ہے
وہ مجھکو رزق بھی دیتا ہے ساتھ عزت بھی
وہ ماں بھی بنتا ہے میرا خیال کرتا ہے

0
81