کہ آگ دل میں لگی ہے ایسی
یہ شام بھی اب پگھل رہی ہے
مجھے نہ تم اب یوں آز ماؤ
مری بھی نیت بدل رہی ہیں
نشیلی راتیں حسیں وہ باتیں
پھرآرزوئیں مچل رہی ہے
چلے بھی آؤ بہار بن کے
گھٹا بھی اب تو پگھل رہی ہے

0
70