| کہ آگ دل میں لگی ہے ایسی |
| یہ شام بھی اب پگھل رہی ہے |
| مجھے نہ تم اب یوں آز ماؤ |
| مری بھی نیت بدل رہی ہیں |
| نشیلی راتیں حسیں وہ باتیں |
| پھرآرزوئیں مچل رہی ہے |
| چلے بھی آؤ بہار بن کے |
| گھٹا بھی اب تو پگھل رہی ہے |
| کہ آگ دل میں لگی ہے ایسی |
| یہ شام بھی اب پگھل رہی ہے |
| مجھے نہ تم اب یوں آز ماؤ |
| مری بھی نیت بدل رہی ہیں |
| نشیلی راتیں حسیں وہ باتیں |
| پھرآرزوئیں مچل رہی ہے |
| چلے بھی آؤ بہار بن کے |
| گھٹا بھی اب تو پگھل رہی ہے |
معلومات