| زندگی کی کتاب لکھتا ہوں |
| سب گناہ و ثواب لکھتا ہوں |
| تیرا ملنا ہی زندگی ہے میری |
| عمرِ رفتہ سَراب لکھتا ہوں |
| جس کی تعبیر تھی ملن اپنا |
| وہ جو دیکھا تھا خواب لکھتا ہوں |
| تیری صورت سجا کہ آنکھوں میں |
| بیٹھا تیرا شباب لکھتا ہوں |
| بن ترے جو گھڑی گُزر جائے |
| اُس کو پیہم عذاب لکھتا ہوں |
| تُم جو اکثر سوال کرتے تھے |
| آج اُس کا جواب لکھتا ہوں |
| یہ جو تُم دور دور رہتے ہو |
| اِس کو عمداً حجاب لکھتا ہوں |
| نام لکھوں مجال ہے میری |
| میں تو اُن کو جناب لکھتا ہوں |
| خونِ دل کو نچوڑ کہ یاسر |
| تیری چاہت کا باب لکھتا ہوں |
معلومات