لوگ لوگوں کے جب سے خدا ہو گئے
قتل کرنے لگے کیا سے کیا ہو گئے
پہلے رہتے تھے مل کر سبھی ساتھ میں
پھر جو نفرت بڑھی سب جدا ہو گئے
ختم ہوتے گئے زندگی کی طرح
کیا وہ دن تھے جو ہم سے خطا ہو گئے
مال و دولت نے ہم کو یوں رسوا کیا
حرص و لالچ ہماری سزا ہوگئے
باپ بیٹے نے ٹھانی ہے ناراضگی
بھائی بہنوں سے لڑ کے جدا ہو گئے
رنگ بدلا زمانے میں جب خون کا
تب سے ساغر سبھی بے وفا ہو گئے

0
256