کوئی کارواں ، کوئی قافلہ ، کوئی جادہ پیما نہ ہم سفر
وہ جو گامزن سرِ راہ تھے انہیں ڈھونڈتا ہے یہ رہ گزر
مرے کاروانِ حیات کو کسی خضرِ رہ کی تلاش تھی
جو ملا یوں منزلِ دہر میں ، کہ میں رہ گیا وہی دربدر
ترےہجرکی یہ ستم کشی مرےدل سےپوچھ اےچارہ گر
ابھی آشنا ہی ہوا تھا میں،تو کیوں چل دیا منھ موڑ کر
مجھے کارواں سے جدا کیا ، مرا قافلہ بھی وہ لے گیا
کہ لہو کے آنسو رلا گیا،مجھے رہ میں تنہا یوں چھوڑ کر
دلِ مضطرب،مری بات سن،نہ ہو شکوہ سنج،نہ گلہ گزار
نہ جنوں میں آ،نہ تو نوحہ کر،نہ ہومجنوۓ شوریدہ سر
نہ یوں مضطرب مجھے شاہؔی کر دلِ زار کا تو خیال کر
مری حسرتوں کوہوانہ دے،مجھےچھوڑدےاسی حال پر

1
53
. *(شاہؔی ارریاوی)*

. آہ حضرت آہ
آہ! مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر اور ندوۃ العلماء لکھنؤ کے ناظم مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی اللہ کے پیارے ہوگئے، اللہ حضرت کی بال بال مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے _
آمین ثم آمین یا ربّ العالمین