| بچی نہ کوئی ضرورت تمہارے ہوتے ہوئے |
| کبھی نہ آئے صعوبت تمہارے ہوتے ہوئے |
| چمک دمک بھی بہت دیکھی ہے یہاں میں نے پر |
| نہیں ہے اب جو حسرت تمہارے ہوتے ہوئے |
| زمانہ کی کسے پرواہ یا گلہ بھی رہے |
| کریں بھی کیسے شکایت تمہارے ہوتے ہوئے |
| ستائے گر کبھی ٹیسیں غموں کی حرج نہیں |
| رہے نہ اتنی تمازت تمہارے ہوتے ہوئے |
| زہے نصیب ہے ناصؔر ملیں جو آپ ہمیں |
| ہو کیوں جو اور رفاقت تمہارے ہوتے ہوئے |
معلومات