بچی نہ کوئی ضرورت تمہارے ہوتے ہوئے
کبھی نہ آئے صعوبت تمہارے ہوتے ہوئے
چمک دمک بھی بہت دیکھی ہے یہاں میں نے پر
نہیں ہے اب جو حسرت تمہارے ہوتے ہوئے
زمانہ کی کسے پرواہ یا گلہ بھی رہے
کریں بھی کیسے شکایت تمہارے ہوتے ہوئے
ستائے گر کبھی ٹیسیں غموں کی حرج نہیں
رہے نہ اتنی تمازت تمہارے ہوتے ہوئے
زہے نصیب ہے ناصؔر ملیں جو آپ ہمیں
ہو کیوں جو اور رفاقت تمہارے ہوتے ہوئے

0
63