اوروں کو ہو گی کب مجھے پروا ہے |
مجھے نا ہی کوئی حاجت دعا ہے |
میں ہوں من چلا میں ہوں گمشدہ |
بے نیاز ہوں کہاں غرض دنیا ہے |
میرا راستہ ہے پرخار اس قدر کہ |
نجات بھول چکا میرا راہنما ہے |
ہاں کاشف اسی تنہائی میں خوش کہ |
دوا نا جزا ہے، سزا ہے یا کیا ہے؟ |
کاشف علی عبّاس |
معلومات