اوروں کو ہو گی کب مجھے پروا ہے
مجھے نا ہی کوئی حاجت دعا ہے
میں ہوں من چلا میں ہوں گمشدہ
بے نیاز ہوں کہاں غرض دنیا ہے
میرا راستہ ہے پرخار اس قدر کہ
نجات بھول چکا میرا راہنما ہے
ہاں کاشف اسی تنہائی میں خوش کہ
دوا نا جزا ہے، سزا ہے یا کیا ہے؟
کاشف علی عبّاس

0
115