| وہ آئیں گے اک شب کو ،رستے کو سجا رکھنا |
| اُن کی بھی خبر رکھنا ،اپنا بھی پتہ رکھنا |
| ہر درد کی ساعت کو چپکے سے سہے جانا |
| آنکھوں میں ہیں جو آنسو ،وہ سب سے چھپا رکھنا |
| وہ آئیں گے جب ملنے ہر داغ الٹ دینا |
| سب اُن سے کہے جانا ،دل میں نا گلہ رکھنا |
| کچھ پلکوں کا سایہ ہے، کچھ نرم ہوائیں ہیں |
| ا س خواب سے لمحے کو بادل سا بنا رکھنا |
| ا ن سرمدی راتوں میں وہ بھول پڑیں شاید |
| خود تم بھی سنور لینا ،آنکھیں بھی بچھا رکھنا |
| دھاگے کو بُنے رہنا ،پھولوں کی مہک لانا |
| سرہانہ پہ عثماں کے، کچھ پھول بنا رکھنا |
معلومات