پاپی مورکھ آن براجا مہا راجا کے دوارے اوپر
من کے سارے پاپ دھلے ہیں تمھرے ایک اشارے اوپر
سکھ دکھ کی یہ آنکھ مچولی سنکٹ میں تھی ساری ٹولی
چین کی بنسی باجن لاگی ہمرے بھی چوبارے اوپر
سانج سویرے جالی تکنا نام کے توہے مالا جپنا
پاپی ملا بھید نہ جانا جا بیٹھا انگارے اوپر
تم تو ہو ہر داس میں گھومے پھر نینن کیوں پیاس میں گھومے
کیسی اوڑھن اوڑھ کے راجا گھوم پھرے ہو سارے اوپر
رتیاں گھور اندھیرے جیسی بتیاں اس کیٔ ہیرے جیسی
اس کی نگری جگ میں جیسے دیپک ہو اندھیارے اوپر
سب سنسار پہ راج کرے ہے ہمرا ہی مہا راج کرے ہے
من بھیتر جا براجے راجا میں واری تم ہارے اوپر
پاک و ہند کو توھری آشا بولیں چاہے کیسی بھاشا
واری واری کون نہ جائے دو جگ کے اس تارے اوپر
من میں توہری جوت جگائی جیون بھر پھر موت نہ آئی
سکھ تو جیسے ٹوٹ کے برسے اس جامی دکھیارے اوپر

0
132