تذکرے آل محمد کے جہاں ہونے لگے
عرش والے سب جمع آکے وہاں ہونے لگے
فرشِ محفل پر فضائل جب بیاں ہونے لگے
ہم زمیں پر رفتہ رفتہ آسماں ہونے لگے
ذکر حیدر میں سدا دوہرا اثر پایا گیا
کچھ ہوئے شاداب کچھ چہرے دھواں ہونے لگے
جب کہا ہم نے ولایت کی گواہی فرض ہے
تھے جو اپنے وہ بھی ہم سے بد گماں ہونے لگے
اہل باطل جب یہ سمجھے دب گئی حق کی صدا
اکے شه گویا سرِ نوکِ سناں ہونے لگے
شاہ کی تحریر کو جب پڑھ چکی چشمِ حبیب
نصرت شبیرؑ کے جذبے جواں ہونے لگے
ہم محاذ حق پہ تھے مصروف دشمن سے ادھر
وار دشمن کے ہمارے درمیان ہونے لگے

0
10