| میں ہر شام و سحر ہر پل | 
| تمہیں آواز دیتا ہوں | 
| میں تنہائی کے صحرا میں | 
| عجب پرچھائیوں کا یوں تعاقب کرتے کرتے اب | 
| نہ جانے کس جہاں میں گم | 
| صدائیں دیتا ہوں تمہیں | 
| مگر مجھ کو بتاؤ تو | 
| مری آواز کیا تجھ تک نہیں آتی | 
| نہیں آتی ؟ | 
| میں ہر شام و سحر ہر پل | 
| تمہیں آواز دیتا ہوں | 
| میں تنہائی کے صحرا میں | 
| عجب پرچھائیوں کا یوں تعاقب کرتے کرتے اب | 
| نہ جانے کس جہاں میں گم | 
| صدائیں دیتا ہوں تمہیں | 
| مگر مجھ کو بتاؤ تو | 
| مری آواز کیا تجھ تک نہیں آتی | 
| نہیں آتی ؟ | 
معلومات