سن کر مرنے کا قبر پے آؤ گے
دیدارِ یار کے لیے مر جانا ہوگا ؟
اس مرضِ دل کی دوا تم ہو ظالم
یا ہم کو ہی جان سے جانا ہوگا
تم کو پھر سے لوٹ کر آنا ہوگا
شمعِ محفل کو پھر جلانا ہوگا
ابھی غوری

138