سینہ کو عشقِ محمدؐ سے سجا رکھا ہے
شکر ہے دورِ فتن میں بھی بسا رکھا ہے
شرک و بدعت کے رویوں سے بنائی دوری
ہم نے اغیار سے دامن کو بچا رکھا ہے
جان و اولاد سے بڑھکر ہے عقیدت دل میں
پیارے آقاؐ کی محبت کو سدا رکھا ہے
بُعد بھی چاہے نبوت کے زمانہ سے ہو
آپؐ کے فیض کو رب نے پہ روا رکھا ہے
چاہتا ہے اسے ناصؔر وہ عطا کرتا ہے
خیر ہو کارِ رسالت سے جڑا رکھا ہے

0
61