زندگی بھی میرا فسانہ ہے
جو کہ دکھ درد کا ٹھکانہ ہے
ہم کہاں اس کے اہل لگتے ہیں
آپ سے ہی یہ گھر سہانا ہے
اپنی حالت پہ خود میں روتا ہوں
پر ترا پھر بھی مسکرانا ہے
دم نکلنے سے پہلے نہ آئے
اب مرا لاشہ کیوں اٹھانا ہے
جان آخر کہاں پہ جائے گی
یہ مرا آخری زمانہ ہے
اپنا بسمل حیات نہ مانگے
ایسا کیا ہے کہ جیتے جانا ہے

0
24