وجود
ترا وجود مرے وجود سے جداتو نہیں
مری یہ ہستی بھی لازم ہے بیوجہ تو نہیں
تری مٹی بھی وہی ہے مری مٹی بھی وہی
یہ مرا درد ترے درد سے سوا تو نہیں
کہ ہمسفر سنگی ہوں میں تری ساتھی
مری صدا ہے یہ لفظوں میں سن سکا تو نہیں
شاعرہ
حمیرا قریشی

0
103