آتی کہاں تھی شاعری سیکھا دی اس نے
عادت تھی کہاں عادت ہی بنا دی اس نے
پیار محبت کرنا بھی سیکھا دی اس نے
بھیجے شعلوں کو پھر سے ہوا دی اس نے
بھٹکا ہوا تو تھا میں پہلے  ہی  راہ  سے
دیکھتے دل کی بستی ہی جلا دی اس نے
مسکرا کر میں  چھپا لیتا  تھا  اپنا غم
غم پینے کی عادت ہی بنا دی اس نے

0
84