تیری خاموشی بات کر تی ہے
تیری چپ راز دار بنتی ہے
سن محبّت تو صرف تجھ سے ہے
دنیا کو چھوڑ جو بھی کہتی ہے
عالمِ شوق میں تجھے دیکھوں
عالمِ ذوق بھی تُو ملتی ہے
میں نے مانا خوشی غمی ہو تم
زندگی میں کمی تُو رہتی ہے
ہاں تخیل ترے ہی دم سے ہے
بن کہ شعرِ جنوں وہ کھلتی ہے
دم نہ عشقِ فسوں کا بھر ہمدم
جاں تڑپتی سسکتی مرتی ہے
کچھ وفا گر ہے تو سمجھ لو تم
اس میں محنت زیادہ لگتی ہے
ملا موقع چلے ہو کیا کاشف؟
جان تم لو بچا، کہ بچتی ہے
بحر : خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
وزن : فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن

0
68