سفر ہے مدینے کا ہر گام اعلٰی
مقدس ترے در کی ہر شام اعلٰی
خدا نے بنایا تجھے سب سے اعلٰی
بڑی اعلٰی ہے ذات ہے نام اعلٰی
سکوں کا جہاں ہے سکوں کا سبب ہے
تری یاد میں ڈوبی ہر شام اعلٰی
طلب باقی رہتی ہے جتنا بھی پی لو
مدینے ترے کا ہے ہر جام اعلٰی
تری گلیوں میں دیتا پلکوں سے جھاڑو
نصیبوں سے جو ملتا یہ کام اعلٰی

42