اب تو آ بھی جا کہ تجھ کو گلے لگانے کو جی چاہتا ہے
اور پی کر جام ترے ہونٹوں کا بہک جانے کو جی چاہتا ہے
اب تو آبھی جا کہ اک مدت سے دل کو بے چینی ہے بہت
سر رکھ کر جھولی میں غم سارے سنانے کو جی چاہتا ہے

445