اب تو آ بھی جا کہ تجھ کو گلے لگانے کو جی چاہتا ہے |
اور پی کر جام ترے ہونٹوں کا بہک جانے کو جی چاہتا ہے |
اب تو آبھی جا کہ اک مدت سے دل کو بے چینی ہے بہت |
سر رکھ کر جھولی میں غم سارے سنانے کو جی چاہتا ہے |
اب تو آ بھی جا کہ تجھ کو گلے لگانے کو جی چاہتا ہے |
اور پی کر جام ترے ہونٹوں کا بہک جانے کو جی چاہتا ہے |
اب تو آبھی جا کہ اک مدت سے دل کو بے چینی ہے بہت |
سر رکھ کر جھولی میں غم سارے سنانے کو جی چاہتا ہے |
معلومات