اے نام نہاد مولوی!
جو نشہ چڑھا ہے اتر جائے گا
غفلتوں کا دور گزر جائے گا
تجھ سے منافق کی پکڑ ہو گی جب
تو ہی بتا تب تو کدھر جائے گا
جھوٹا ہی کہلائے گا دنیا میں وہ
اپنے کہے سے جو مکر جائے گا
ہر جا ہی دنیا میں ہاں عبرت کے ہی
تو نشاں پائے گا جدھر جائے گا
ناز نہ کر اپنی مکاری پر
تنکوں کی مانند بکھر جائے گا
اللہ تو مالک ہے جہانوں کا سن
اللہ سے کیا تو بے خبر جائے گا
توبہ کرو توبہ میں رحمت ہے حسن
توبہ کرے گا جو سنور جائے گا

19