ہر ظلم پہ ہیں یلغار علی
میداں میں چلے تلوارِ علی
نعرہ ہے علی للکار علی
مولا کے نبی کا یار علی
حق نام ہے اونچا نامِ علی
یہ نام رٹیں سب غوث و ولی
ہے لرزہ اسی سے کسریٰ پر
کیا تیغِ علی میداں میں چلی
اس رعب سے خیبر کانپ گیا
اس شان کو نصرت رب سے ملی
وہ خاص ہے شہرِ حکمت میں
جو ذات ہے بابِ علم بنی
یہ مہر انہی کا خادم ہے
بر وقت سخی کو عصر ملی
ہیں پاک یہ زہرا پاک علی
گلشن میں رکھیں ہر شاخ پھلی
سرکار علی من ٹھار علی
دلدار علی مختار علی
اس دہر میں شیرِ یزداں علی
اک مومن کے ہیں دل جاں علیٰ
ہے داسِ علی سنسار بنا
کیا خوب لگے کردار علی
محمود علی کریں جان جلی
ہر شان بھلی ہے جنؑ کو ملی

1
7
غلام رسول نور بہت بہت شکریہ جناب

0