گونج اٹھی ہے جہاں میں پھر اذاں " أن لا الہ"
بحر و بر ، دشت و جبل سارا جہاں " أن لا الہ"
چاہتا ہے بحرِ قلزم پھر کوئی ضربِ کلیم
طور پھر سے مضطرب ہے ہم زباں " أن لا الہ"
پھر یدِ بیضاء لیے ظلمت کدۂ بزم میں
پھر کوئی موسی ہے پیدا ، رازداں " أن لا الہ"
پیش خیمہ ہے ترے میداں میں " مہدی فوج " کا
سوئے میداں ہوگا پھر لشکر رواں " أن لا الہ "
پیکرِ عزم و جنوں ہو خوگرِ صبر و رضا
بندۂ مؤمن کی جرات کا نشاں " أن لا الہ"
ایک مردِ بے خطر کے سامنے ہے سرنگوں
اس زمیں کی ساری قوت ، آسماں " أن لا الہ "
خوف و دہشت کی علامت " بو عُبیدہ " مردِ حُر
دل ہے پیغامِ محمدؐ اور زباں" أن لا الہ "

1
52
شکریہ محترم