اے گل ترے درشن کے طلبگار ہیں دونوں
بلبل ہو کہ عاشق ہو ،گرفتار ہیں دونوں
کس کس کی محبت سے مدارت سے بنی ہے
ہم پر تو بہت بار ہیں, آزار ہیں دونوں
اس مرضِ محبت کا کوئی توڑ نہیں ہے
اور اس پہ یہ صورت ہے کہ بیمار ہیں دونوں
یہ بات الگ ہے، کہ الگ ہونے کا ڈر ہے
اور یہ بھی الگ بات کہ تیار ہیں دونوں

129