یہ بھی نہیں کہ ہم ترے در پر نہیں گئے
ہاں مانتے ہیں سر کو جھکا کر نہیں گئے
اے وقت جب بھی تجھکو ضرورت پڑی تو ہم
اپنی ہتھیلیوں پہ لئے سر نہیں گئے
لازم ہے ان کے واسطے سب در کھلے رہیں
مانا وہ بے وفا ہی سہی مر نہیں گئے
یہ بھی نہیں کہ ہم کوئی پتھر صفت نہیں
اتنا ضرور ہے کہ تجھی پر نہیں گئے

0
51