یہ حملہ عشق کا ہے جان لیوا |
تلِ پانو دِکھا ہے جان لیوا |
مقدّر مستی میں، بستی بدن میں |
ارے پردہ اُٹھا ہے جان لیوا |
کہاں چھپ لو گے تم؟ سوچو ذرا اب |
کہ عُریاں سی ادا ہے جان لیوا |
سنو دق ہوتے ہو؟ کیوں تنگ ہو کر؟ |
یہ لب اُف نا ملا ہے جان لیوا |
ہو سر سے پیر تک تم اک نشہ بس |
ابھی مے مت پلا ہے جان لیوا |
تری یادوں میں ڈوبے کیوں بچیں گے؟ |
ذکر تیرا چھڑا ہے جان لیوا |
گھڑی ساون میں تم بھیگو مگر ہاں |
ذرا زلفیں اُڑا ہے جان لیوا |
اسے ہم نے بہت سوچا نہ پایا |
کہ کاشف بھول جا ہے جان لیوا |
----------------------- |
بحر: ہزج مسدس محذوف |
وزن : مفاعیلن مفاعیلن فَعُولن |
معلومات