تُم کو دل میں ہے اتارا عمر بھر
ساتھ چاہوں گا تمہارا عمر بھر
اے خُدا مَیں اس کے آدھے پیار میں
اب کروں کیسے گزارا عمر بھر
وہ بہے دریا کے پانی کی طرح
مَیں رہوں اُس کا کِنارا عمر بھر
کاروبارِ دل لگی میں دوستو
ہو بھی سکتا ہے خسارا عمر بھر
اے نجومی کیوں ترے آگے بھلا
بات کرتا ہے ستارہ عمر بھر
دیکھنے دو آنکھ بھر کے اب مجھے
دیکھ پاؤں گا دوبارہ عمر بھر
جس سہارے پر ہے ساری کائنات
چاہیے بس وہ سہارا عمر بھر
پیار میں ہارا تو بس ہارا جہاں
دل میرا لیکن نہ ہارا عمر بھر
سوچتا ہوں مانی اک دلدار کا
آنکھ میں رکھوں نظارہ عمر بھر

0
90