جو مل کے دیکھے تھے خواب مانگوں تو دے سکو گے؟
محبتوں کا حساب مانگوں تو دے سکو گے؟
کیا کہا ہے کہ جان حاضر ہے میری خاطر؟
تو کیا یہ سچ ہے جناب، مانگوں تو دے سکو گے؟
اگر یہ سچ ہے کہ اب تعلق نہیں رہا ہے
تو پھر وہ تحفہ، کتاب، مانگوں تو دے سکو گے؟
سو مجھ کو ٹھکرا کے تم کو کوئی بھی غم نہیں ہے
کہو میں اس کا جواب مانگوں تو دے سکو گے؟
متاعِ دنیا یہ مال و دولت کا کیا کروں میں
جو تم کو سونپا شباب، مانگوں تو دو سکو گے؟

0
158