| ہجر میں مرتے ہیں نہ وصالوں سے مریں گے |
| ہم جیسے خطا کار بہانوں سے مریں گے |
| عشق میں مرتے ہیں نہ وچھوڑوں سے مریں گے |
| ہم جیسے جہاں والے رواجوں سے مریں گے |
| علم سے مرتے ہیں نہ جوابوں سے مریں گے |
| ہم جیسے کئی لوگ سوالوں سے مریں گے |
| اینٹ سے مرتے ہیں نہ مکانوں سے مریں گے |
| ہم جیسے کچھ لوگ نوالوں سے مریں گے |
| چاہت سے مرتے ہیں نہ چالوں سے مریں گے |
| ہم جیسے جہاں دیدہ خیالوں سے مریں گے |
| تیر سے مرتے ہیں نا تلواروں سے مریں گے |
| ہم جیسے تو مُلا کی زبانوں سے مریں گے |
معلومات