کس کی عظمت ہے شہا آپ کی عظمت کی طرح
کس کی رفعت ہے شہا آپ کی رفعت کی طرح
چاند تارے ہو یا سورج تری ضو سے روشن
ان کی طلعت ہو کیوں پھر آپ کی طلعت کی طرح
انبیاء جتنے بھی آئے ہیں سبھی کے لب پر
تیرے آنے کا ہی تھا چرچا بشارت کی طرح
آپ کے نام کو ہے رب نے عطا کی رفعت
لمحہ لمحہ ہوا جاری ہے شہادت کی طرح
حکم قرآں میں ہے اللہ کی اطاعت تیری
ہے اطاعت تری ہے رب کی اطاعت کی طرح
تاقیامت رہے گی جاری جماعت سے صلوۃ
ہو نہیں سکتی پر اقصی کی جماعت کی طرح
ہوں نظارے حسیں دنیا میں ہزاروں لاکھوں
ہو نہیں سکتا کوئی کیاریٔ جنت کی طرح
یوں تو ہے لاکھوں نسب عزت و حشمت والے
پر نہیں کوئی نسب آپ کی نسبت کی طرح
یانبی قاسمِ نعمت ہو عطائے رب سے
دیجئے صدقۂ در مجھ کو بھی خلعت کی طرح
جس طرح نبیوں میں ذیشان ہیں رحمت عالم
امتوں میں نہیں ذیشاں تری امت کی طرح
زکرے سرکار دو عالم رہے میرے لب پر
ہے دعا رب سے ہمیشہ رہی عادت کی طرح
رخِ انور کی تجلی سے ہے چمکا ذیشان
ورنہ پہلے تھا بہ باطن کسی ظلمت کی طرح

64