جوں جوں ہم ہوش کھو رہے ہیں |
توں توں سب دور ہو رہے ہیں |
لوگوں کا یہ عجب چلن ہے |
اپنوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں |
جو متوالے ہیں دور نو کے |
زہریلے خار بو رہے ہیں |
جن کا تھا فرض جگ جگانا |
وہ گہری نیند سو رہے ہیں |
شعلوں کی تپش سے آشنا ہی |
اب گلے لَگ کے رو رہے ہیں |
نادان سے مالی ہار اب تو |
خاروں کے ہی پرو رہے ہیں |
معلومات