حق کی رہ میں آگیا گر درمیاں صحرا تو کیا |
مل ہی جائے راستہ ہو سامنے دریا تو کیا |
ہر ستم بھی عشق کا مجھ کو گوارہ جب یہاں |
"میں اگر محفل میں اس کی ہو گیا رسوا تو کیا" |
لوگ آنے سے کبھی تو کارواں بن جائیں گے |
جانبِ منزل چلا ہوں میں اگر تنہا تو کیا |
خواب کی تعبیر مل ہی جائے گی اک دن مجھے |
ٹوٹ جائے کوئی میرا بھی اگر سپنا تو کیا |
الفتیں ناصؔر نگاہوں سے عیاں ہوں گی ضرور |
لگ چکا ہے جو لبوں پر اک کڑا پہرا تو کیا |
معلومات