| کمینے ہیں جو شکایت لگاتے ہیں |
| برے بہت ہیں ندامت لاتے ہیں |
| اٹھا کے وزن تو کچھ بھی نہیں ملا |
| بے شرم اپنی عزت گھٹاتے ہیں |
| بگاڑتے تو نہیں ہیں کسی کا کچھ |
| یہ خود کو موضع تہمت بناتے ہیں |
| یہ کام ہے تو نہایت شنیع سا |
| مگر کہاں یہ غبی باز آتے ہیں |
| شکایتوں سے مرا بگڑا کچھ نہیں |
| اٹھائیں جس کا بھی وزن اٹھاتے ہیں |
| کسی کی ہجو نہیں مقصَدِ جلال |
| جو گزری ہے وہ ہی لکھے جاتے ہیں |
معلومات