مِیرے چِہرے کا اِطمینان تُمھیں بَتائے گا
جِس ظالِم نے مُجھے بَہُت سَتایا ہے
جِس نے کاٹ ڈالِی ہے زَباں مِیری
بَدَن پہ گَرم سلاخیں بُجھائیں ہیں
ہاتھوں کو بھٹِّی میں جھُوںکا ہے
مِیرے قَدموں میں اَنگارے بِچھائے ہیں
کِیا وہ مِیری مَدَد کو آئے گا؟
صَبر و رِضا کا قائِل ہُوں میں اِفری
یہ آگ مِیرے وُجود کو رَوشن کرے گی
مِیرے صَبر کی حُدود آسمان چُھوئیں گی
فرمایا ہے میرے قادر نے
میری محنت کا کویی لمحہ راییگاں نہ جاۓ گا
ٹکراۓ گا جو زمانے کے حوادث سے
وہی مقدر کا سکندر کہلاۓ گا
صَبر و رِضا کا قائِل ہُوں میں اِفری
مِیرا صَبر مُجھے میٹھا پَھل کھِلائے گا

0
4