یار کے غم کو اپنا غم جانا
پیار کے دم سے دم میں دم جانا
زندگی کی حسین الجن کو
تری زلفوں کا پیچ و خم جانا
وصل کی شب قلیل ہوتی ہے
اے سحر ! تھوڑی دیر تھم جانا
سوچتا ہوں اداس لمحوں میں
ایک پتھر کو کیوں صنم جانا
شاعری کا کمال ہے عاصم
ظلمتوں کے خلاف جم جانا

84