ہر بات گہرائی میں دل کے ہے بسانی آپؐ کی |
ہو سرخروئی جس نے بھی ہے بات مانی آپؐ کی |
شہ انبیا، سرکارِ دو عالم، شہِ بطحیٰ ہو تم |
دونوں جہاں میں مصطفیٰ ہے حکمرانی آپؐ کی |
شہرِ مدینہ کی زیارت سے سکوں، فرحت ملے |
"حیرت سے تکتے رہے ہر اک نشانی آپؐ کی" |
صفّا پہ جاری بھی کرم فرمائی جو یوم و شب رہی |
غربا، یتٰمیٰ پروری میں تھیں روانی آپؐ کی |
ارشاد پر سارے عمل ناصؔر صحابہ کا رہا |
ویسے کیا، جیسے سنا تھا جو زبانی آپؐ کی |
معلومات