جس نے یہ ہستی مِری غم سے عِبارت کر دی |
اُسی کی یاد خدا نے مِری عادت کر دی |
پہلے اِس تلخی سے مارا مجھے پھر قدرت نے |
چار سُو میرے محبت ہی محبت کر دی |
ہائے، جو قاسمِ فرحت نے بوقتِ تقسیم |
مجھے دیکھا تو مِرے حصے میں وحشت کر دی |
ایسے وہ راہ سے گُزرا کہ قیامت کر دی |
میرے آقا نے مِرے حق میں شفاعت کر دی |
معلومات