میں یہ سوچوں کہ یہ کہا کیا ہے؟
تیرے لفظوں کا مدعا کیا ہے؟
جب سے تُو ہم نفس بنی میری
مجھ میں تجھ میں رہا جدا کیا ہے؟
مجھ کو بتلا کہ موجِ جیون میں
ناؤ کے بِِن یہ ناخدا کیا ہے؟
جس نے رہنا ہے دل میں ہی ہر دم
اس سے ہونا کبھی خفا کیا ہے؟
ہم سے منہ پھیر لے اگر ہمدم
اس سے بڑھ کر کہو جفا کیا ہے؟
تیرے چھونے سے ہی تو آتی ہے
اور مجھ کو بھلا شفا کیا ہے؟
ایک دوجے کا ہیں لباس جو ہم
پھر یہ فرمائشِ حیا کیا ہے؟

0
12