فخرِ آدم جانِ عیسیٰ آپ ہیں
رب ہی جانے اور کیا کیا آپ ہیں
حاصلِ ایمان اور مقصودِ کن
شانِ لولاکی کو زیبا آپ ہیں
روزِ محشر کا مجھے ہو خوف کیوں
میری بخشش کا وسیلہ آپ ہیں
چشمِ رحمت کی ہو مجھ پہ بھی نظر
میرا ملجا میرا ماوا آپ ہیں
عاشقوں کا دین و ایماں جان و دل
اور اُن کا قبلہ کعبہ آپ ہیں
نیّرِ بزمِ رسالت ہو تم ہی
یعنی سب نبیوں کے دولہا آپ ہیں
آپ ہیں روحِ روانِ عالمیں
باالیقیں موجود و زندہ آپ ہیں
آپ ہی کی شان میں ہے والضحیٰ
صاحبِ یاسین و طٰہٰ آپ ہیں
جب پڑھا قرآں تو یہ آیا سمجھ
رب کے محبوبِ یگانہ آپ ہیں
صدقے میں حسنین کے رکھنا بھرم
عاصیوں کا بس سہارا آپ ہیں
حاصلِ ایمان مقصودِ *اثر*
جانِ جاں جانِ تمنّا آپ ہیں

0
82