| عشقِ اہلِ بیتؑ کو دل میں بسانا چاہیئے |
| دل ہے گھر اللّٰه کا اس کو سجانا چاہیئے |
| جو علیؑ والے ہیں ان کا دل لبھانا چاہیٸے |
| ہاں جو ہیں کم ظرف ان کا دل جلانا چاہیئے |
| جس پہ ھو جائے عنایت حیدرِ کرارؑ کی |
| اپنی قسمت پر اسے تو مسکرانا چاہیئے |
| دل میں گر بُغضِ علیؑ سے درد اُٹھتا ھے تو پھر |
| ایسے کافر کو جہنم میں گرانا چاہیئے |
| حد سے بڑھتے جا رہے ہیں دشمنانِ اہلبیتؑ |
| یا الٰہی ابنِ زہرا (عج) کو اب آنا چاہیئے |
| جو مجھے کہتا ہے مولاؑ اس سے کہتے ہیں نبیؐ |
| یہ علیؑ ہے اس کو بھی مولاؑ بلانا چاہیئے |
| دیکھنا چہرہ علیؑ کا اک عبادت ہے جناب |
| آپ کو کہنا نبیؐ کا مان جانا چاہیئے |
| ذکرِ حیدرؑ کر رہے ہیں ہم جو سنّت جان کر |
| آپ ہیں کس دین پر یہ تو بتانا چاہیئے |
| یاد تو ہوگا وہ پالانوں کا منبر آپ کو |
| شیخ جی! بچوں کو بھی کچھ توسکھاناچاہیئے |
| دین کی تکمیل کی خاطر ضروری ہے بہت |
| حکم حیدرؑ کی ولایت کا سنانا چاہیئے |
| خم کے میداں میں خدا نے کر دیا یہ فیصلہ |
| دل علیؑ کو دو جناں میں گر ٹھکانا چاہیٸے |
| شیخ کی نظروں میں عظمیؔ! ہے یہی عشقِ رسولؐ |
| دیں صدا گر مصطفیٰؐ تو بھاگ جانا چاہیئے |
| عُــــظمیٰ زہــــرا |
معلومات