| خدا کے سوا کون سنتا ہمارا، |
| وہی ہے ہمارا، وہی ہے سہارا |
| وہی ربِ واحد، وہی ربِ اکبر، |
| اسی نے زمیں پر ہمیں ہے اتارا |
| اسی کے اشارے سے چلتا جہاں ہے، |
| اسی نے ستارے کیے ہیں سنوارا |
| سمندر میں کشتی اسی کی بدولت، |
| کنارے پہ لگتی ہے بن کر کنارا |
| غموں میں ہمیں جب کوئی غم ستائے، |
| وہی سنتا آہیں، وہی غم گوارا |
| وہی جانتا ہے جو دل میں چھپا ہے، |
| اسی کا کرم ہے ہمیں جو گوارا |
| اسی کے لیے جینا مرنا ہمارا، |
| "ندیم" اس کا محتاج ہے اب سہارا |
معلومات