جسکو لٹنا ہے کیوں ویرانہ وہ آباد کریں؟
دل جو ناشاد ہے کیوں اور اسے ناشاد کریں؟
نا سنی جائیں جہاں دل کی صدائیں وہاں پر
دستکیں در پہ کیوں ایسے دیں کیوں فریاد کریں؟
ہے جنوں طاری تو بہتر ہے یہی تم بھی میں بھی
مل کے جو دنیا سجائی تھی وہ برباد کریں
سوچ کے دیکھ زرا کتنی اذیت میں ہوں میں
ہے اسیری میں پرندہ کیوں نہ آزاد کریں
سب یہ کہتے ہیں وہ احسان فراموش نہیں
میں یہ کہتا ہوں کہ مجھ کو نہ کبھی یاد کریں
جن سے امید تھی عشیارؔ ترے حق میں کہیں
کیا عجب ہے کہ نہ ہر رنگ میں بے داد کریں

0
10