سعدیؒ کی طرح خواب میں آئیں تو عجب کیا |
وہؐ نعت کا مصرع بھی سجھائیں تو عجب کیا |
تلووں پہ لگی خاک کے لیتا رہوں بُوسے |
قدموں میں اگر اپنے بٹھائیں تو عجب کیا |
میں روزِ قیامت کہیں پیاسا نظر آؤں |
وہؐ ساقیِٔ کوثر بھی پلائیں تو عجب کیا |
وہؐ روبرو آنکھوں کے ہوں دربار سجا ہو |
نعت اُنؐ کو اگر اُنؐ سنائیں تو عجب کیا |
میں ہاتھ اُٹھا کر تبھی لَبَیک پکاروں |
کرنے کو شفاعت وہُ بلائیں تو عجب کیا |
ادنٰی سا ثنا خواں ہوں میں محبوبِ خدا کا |
سینے سے مجھے شوخؔ لگائیں تو عجب کیا |
معلومات