سعدیؒ کی طرح خواب میں آئیں تو عجب کیا
وہؐ نعت کا مصرع بھی سجھائیں تو عجب کیا
تلووں پہ لگی خاک کے لیتا رہوں بُوسے
قدموں میں اگر اپنے بٹھائیں تو عجب کیا
میں روزِ قیامت کہیں پیاسا نظر آؤں
وہؐ ساقیِٔ کوثر بھی پلائیں تو عجب کیا
وہؐ روبرو آنکھوں کے ہوں دربار سجا ہو
نعت اُنؐ کو اگر اُنؐ سنائیں تو عجب کیا
میں ہاتھ اُٹھا کر تبھی لَبَیک پکاروں
کرنے کو شفاعت وہُ بلائیں تو عجب کیا
ادنٰی سا ثنا خواں ہوں میں محبوبِ خدا کا
سینے سے مجھے شوخؔ لگائیں تو عجب کیا

0
49