مُڑ مُڑ نہ دیکھ یار , مجھے دور جانا ہے |
جاؤں ترے نثار , مجھے دور جانا ہے |
بوجھل ہیں میرے پاؤں بڑی تیز دھوپ ہے |
آ چل ندی کے پار , مجھے دور جانا ہے |
محشر تلک تمہارا یہ , احسان مانوں گا |
اک شام دے اُدھار , مجھے دور جانا ہے |
اس رہ گزارِ شوق پہ تنہا نہیں ہوں میں |
ہے ساتھ تیرا پیار , مجھے دور جانا ہے |
دنیا کی سب بلائیں رہیں دُور آ تیری |
لوں میں نظر اُتار , مجھے دور جانا ہے |
ڈر ہے بھٹک نہ جاؤں کہیں گر نہ جاؤں میں |
تھامے چلو نا یار , مجھے دور جانا ہے |
آشوب ہے زمانہ , بڑے ماہ رُو ہو تُم |
خود کو لوں تجھ پہ وار مجھے دور جانا ہے |
رب جانے پھر نصیب میں ملنا لکھا نا ہو |
مل لو نا ایک بار , مجھے دور جانا ہے |
کس کو پڑی ہے ورنہ ترا شہر چھوڑ دے |
منزل کی ہے پکار , مجھے دور جانا ہے |
تم کیا گئے ہو اپنی تو, دنیا اُجڑ گئی |
کھو کہ تمہارا پیار , مجھے دور جانا ہے |
یاسر کی ہے دُعا کہ رہیں , شاد تا ابد |
تُو اور ترا دیار , مجھے دور جانا ہے |
معلومات